صحیح بخاری حدیث نمبر: 1933
حدثنا عبدان، اخبرنا يزيد بن زريع، حدثنا هشام، حدثنا ابن سيرين، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا نسي فاكل وشرب، فليتم صومه، فإنما اطعمه الله وسقاه". |
ہم سے عبدان نے بیان کیا کہ ہمیں یزید بن زریع نے خبر دی، ان سے ہشام نے بیان کیا، ان سے ابن سیرین نے بیان کیا، کہ ابوہریرہ رضی الله عنہ نے نبی کریم صلی الله علیہ وسلم سے روایت کیا کہ کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی بھول گیا اور کچھ کھا پی لیا تو اسے چاہئے کہ اپنا روزہ پورا کرے۔ کیونکہ اس کو الله نے کھلایا اور پلایا
Lتخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
صحیح بخاری شرح
اگر کوئی روزے کی حالت میں
بھول کر کھا پی لے، تو معاف ہے۔
روزے میں کوئی فرق نہیں پڑتا، بغیر کسی شک و شبہ کے روزہ پورا کرنا چاہیے۔
اور یہ الله کا فضل و کرم ہے کہ اس کیفیت کو یوں تعبیر فرمایا کہ الله نے
تمہیں کھلایا اور پلایا ہے۔
فوائد و مسائل:
(1)
اسلام کے احکام میں انسانی فطرت کی کمزوری کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔
بھول جانا انسان کی فطرت ہے۔
اس لئے الله تعالیٰ نے بھول کر کئے ہوئے کام کو گناہوں میں شمار نہیں کیا۔
روزے کے بارے میں مزید رحمت فرمائی کہ کھانے پینے کے باوجود روزے کو قائم قراردیا۔
الله کے کھلانے پلانے کا یہی مطلب ہے۔
(2)
بھول کر کھانے پینے سے یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ گناہ ہو یا نہ ہو۔
روزہ تو قائم نہیں رہا کیونکہ روزہ تو کھانے پینے سے پرہیز کا نام ہے۔
اور وہ پرہیز ٹوٹ گیا ہے روزہ دار کو چاہیے کہ روزے کا باقی وقت اسی طرح گزارے۔
جس طرح عام حالات میں روزے کی پابندیوں کے ساتھ گزارتا ہے۔
اس کا یہ روزہ شرعاً صحیح ہوگا۔
لہٰذا اس کی قضا لازم نہیں ہوگی۔
نہ کوئی کفارہ ادا کرنا ہوگا۔`
No comments:
Post a Comment